Main Chahta To Zabanain Khmoosh Kar Deta ! Magar Main Chup Tha! Tere Hukm Par Ruka Hua Tha

 

ہوائیں اس کی فضائیں اس کی  جہاں اس کا دیشاین اس کی  مجھ جیسے میلی دلوں کی حاطر  چمک رہی ہیں عشائیں  اس کی  جو اس پے آنی ہو مجھ پے اے  میں اپنے سَر لوں بلائیں اس کی  سوائے اس کے کے وہ حَسِین ہے  کوئی برائی باتیں اس کی  جو دست و صحرا کے چیمپئن ہیں  ذرا گلی تو نبھائیں اس کی  جو اس کو ترسیں وہ مجھ پے برسائیں  کے جان مجھ سے چھوڑایں اس کی  شراب کیا ہے میں زہر پی لوں  ذرا توجہ ہتائیں  اس کی  جو اُس کو ترسیں! وہ مجھ پہ برسَیں کہ جان مجھ سے چھڑائیں اُس کی  شراب کیا ہے؟ میں زہر پی لوں ذرا توجہ ہٹائیں اُس کی ! علی ذریون


اِنہی دنوں میں مِرا تجھ سے رابطہ ہوا تھا !

میں چاہتا تو زبانیں خموش کر دیتا
مگر میں چپ تھا ! ترے حکم پر رُکا ہوا تھا !

Rahim Din They, Shafaq Dhoop Thi ! Sajil Shaamain
Enhi Dinon mien Mera Tujh Se Rabta Hua Tha !

Main Chahta To Zabanain Khmoosh Kar Deta !
Magar Main Chup Tha! Tere Hukm Par Ruka Hua Tha !
alizaryoun

Post a Comment

0 Comments