Humain Khabar hai KY hum Hain charagh sahir shab

Humain Khabar hai KY hum Hain charagh sahir shab

Humaray Baad andhaira Nahin ujala hai

Humain Khabar hai KY hum Hain charagh sahir shab


ہمیں خبر ہے کہ ہم ہیں چراغِ آخرِ شب ہمارے بعد اندھیرا نہیں، اُجالا ہے۔

‏تُجھے نہ آئیں گی مُفلس کی مُشکلات سمجھ
میں چھوٹے لوگوں کے گھر کا بڑا ہوں، بات سمجھ
مِرے علاوہ ہیں چھ لوگ مُنحصر مُجھ پر
مِری ہر ایک مُصیبت کو ضرب سات سمجھ


گلاب، خواب، دوا، زہر، جام کیا کیا ہے؟



میں آ گیا ہوں، بتا انتظام کیا کیا ہے؟

ملتے ہیں مشکلوں سے یہاں ہم خیال لوگ
تیرے تمام چاہنے والوں کی خیر ہو
کمرے میں سگرٹوں کا دھواں اور تیری مہک
جیسے شدید دھند میں باغوں کی سیر ہو


Post a Comment

0 Comments