HAL E AINDA DEKHAYA THA TUJHAY CHOUR JAY GA BATAYA THA TUJHAY

 HAL E AINDA DEKHAYA THA TUJHAY

CHOUR JAY GA BATAYA THA TUJHAY

TERI GALI SY YAAD AYA

KITNAY TANO SY BACHAYA THA TUJHAY

ہوائیں اس کی فضائیں اس کی  جہاں اس کا دیشاین اس کی  مجھ جیسے میلی دلوں کی حاطر  چمک رہی ہیں عشائیں  اس کی  جو اس پے آنی ہو مجھ پے اے  میں اپنے سَر لوں بلائیں اس کی  سوائے اس کے کے وہ حَسِین ہے  کوئی برائی باتیں اس کی  جو دست و صحرا کے چیمپئن ہیں  ذرا گلی تو نبھائیں اس کی  جو اس کو ترسیں وہ مجھ پے برسائیں  کے جان مجھ سے چھوڑایں اس کی  شراب کیا ہے میں زہر پی لوں  ذرا توجہ ہتائیں  اس کی  جو اُس کو ترسیں! وہ مجھ پہ برسَیں کہ جان مجھ سے چھڑائیں اُس کی  شراب کیا ہے؟ میں زہر پی لوں ذرا توجہ ہٹائیں اُس کی ! علی ذریون

حَل آئِنْدَہ دکھایا تھا تجھے

چھوڑ جائے گا بتایا تھا تجھے

تیری گا لی سے یاد آیا

کتنے طعنوں سے بچایا تھا تجھے

تیرا بنتا تھا کہ تُو دشمن ہو !
اپنے ہاتھوں سے کِھلایا تھا تجھے !

Tera Banta Tha K tu Dushman Ho !
Apne Hathon se Khilaya Tha Tujhe !

ALI ZARYOUN

Post a Comment

1 Comments